Add Poetry

زندگی کے نصاب سے نکلے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

زندگی کے نصاب سے نکلے
اس کا چہرہ نقاب سے نکلے

رنج و غم جو سراب سے نکلے
تیری خوشبو چناب سے نکلے

حسن میرا شباب سے نکلے
زندگی کی شراب سے نکلے

ایسے مہکی تمہاری سانسیں ہیں
َ۔۔ جیسے خوشبو گلاب سے نکلے ۔۔

تم بھی ٹھہرو کہ اب یہ دل میرا
دھڑکنوں کے عذاب سے نکلے

اس کی یادوں میں جب بھی کھولی ہے
پھول سوکھے کتاب سے نکلے

ایسے اترے ہیں آنکھ میں آنسو
جیسے دریا شہاب سے نکلے

پیارے موتی ہیں جتنے باتوں کے
وشمہ تیرے خطاب سے نکلے

Rate it:
Views: 435
02 Oct, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets