جیسے کوئی بھی دل کے پاس نہ ہو
اور جینے کی کوئی آس نہ ہو
دل یونہی بے سبب اداس نہ ہو
زندگی یوں گزار دی ہم نے
ہر گلی ہر نگر میں جائیں ہم
کس پہ یہ نقدِ جاں لٹائیں ہم
پر کسی کو نہ ڈھونڈ پائیں ہم
زندگی یوں گزار دی ہم نے
کیا نصیبہ بھی بہتریں نکلا
دل کے اپنے کوئی قریں نکلا
خوبرو دل ربا حسیں نکلا
زندگی یوں گزار دی ہم نے
اب نہ قسمت میں اپنی ماتیں ہیں
دن سنہری چمکتی راتیں ہیں
اب اُسی دلنشیں کی باتیں ہیں
زندگی یوں گزار دی ہم نے