زیادہ کچھ نہیں بس اتنا چاہتی ہوں
چاہے وہ ساری زندگی نہیں مگر کوئی پل ایسا
میرے ساتھ گزارے
میری الجھی ہوئی ہر سانس کو
کچھ اسطرح سے سنوارے
کہ جتنی دور جاوں
ہر سانس الجھتی جاوں
ہر سانس پگھلتی جاوں
ہر سانس مچلتی جاوں
کچھ اسی طرح سے دھیرےدھیرے
اسکی روح میں اترتی جاوں
پیار سے پکڑے وہ کالائی
میرے ہاتھ میں کنگن پھنائے
اسرات ستاروں سا آنچل بنکر
خود کو مجھ پر اوڑھائے
کبھی مبھکو گلے سے لگائے
کبھی میرےگلے لگ جائے
بس اتنا ہی چاہتی ہوں
کوئ اساہی پل وہ میرے ساتھ گزارے
جس پل کو بھلانے کی میں ہر پل دعا کروں
اور یہ بھی دعا کروں
کہ جس پل یہ دعا قبول ہو
خد اکرے ک وہ پل کبھی نہ آئے
وہ پل کبھی نہ آئے
بس اتنا ہی چاہتی ہو