تیرےدم سےمیری زیست میں تازگی ہے
یہ سب تو تیری باتوں کی شگفتگی ہے
تو نے میری زیست کو ضیا بخشی جاناں
میں ہوں تیرا چاند تو میری چاندنی ہے
یہ بندھن تومر کربھی نا ٹوٹے گاکبھی
ہم دونوں کی کچھ اس طرح کی دوستی ہے
مجھے اندھیروں سےکوئی خوف نہیں ہے
میرے ساتھ تیری چاہت کی روشنی ہے
اب ناایس ایم ایس نا ہی فون کرتےہو
اتنا بتا دو کیا ہم سےکوئی ناراضگی ہے
مجھےسکون سے کیوں نہیں جینےدیتے
اتنا بتا دو اصغرسےتمہاری کیادشمنی ہے