Add Poetry

ساتھ دو

Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharki

بڑا کٹھن ہے راستہ جو آ سکو تو ساتھ دو
یہ زندگی کا فاصلہ مٹا سکو تو ساتھ دو

بڑے فریب کھاؤ گے بڑے ستم اٹھاؤ گے
یہ عمر بھر کا ساتھ ہے نبھا سکو تو ساتھ دو

جو تم کہو یہ دل تو کیا جان بھی فدا کریں
جو میں کہو بس اک نظر لٹا سکو تو ساتھ دو

میں اک غریب بے نوا میں اک فقیر بے صدا
میری نظر کی التجا جو پاسکو تو ساتھ دو

ہزارامتحاں یہاں ہزار آزمائشیں
ہزار دکھ ہزار غم اٹھا سکو تو ساتھ دو

یہ زندگی یہاں خوشی غموں کا ساتھ ہے
رلا سکو تو ساتھ دو ہنسا سکو تو ساتھ دو

Rate it:
Views: 687
28 May, 2008
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets