سادگی دل تھی یا وفاتھی عنبر
وہ شخص مجھے عزیز میری جان سے بھی تھا
یوں تو زندگی پہلے بھی تلخ تھی
اس کی جدائی مگر عنبر جان لیواء ہے
دل تو سدا سے اداس تھا عنبر
نجانے آج شام کیوں رولا گئ مجھ کو
دونوں ضدی ہیں الجھ بیٹھے ہیں بہت
زلف جاناں اور زندگی میری