سادہ دل انسان
Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachiبول نہ بول ہے جانے والےسن تو لے دیوانوں کی
اب ہم سے دیکھی نہیں جاتی یہ حالت ارمانوں کی
حسن کے چڑھتے پھول ہمشہ بے قدروں کے ہاتھ بکے
اور چاہت کے متوالوں کودھول ملی ویراروں کی
پھول سے نازک جزبوں پر بھی راج ہے سونے چاندی کا
یہ دنیا کیا قیمت دے گی سادہ دل انسانوں کی
رشتے ناتے ٹو ٹے ہیں لوگ اب رب سے روٹھے ہیں
جزبوں کی اہمیت نہیں اہمیت ہے سامانوں کی
سادہ دل انسانوں میں بیٹھے اپنے ہی غاصب ہیں
دوست خجر بکف ہوں تو کیا ضرورت شیطانوں کی
More Love / Romantic Poetry






