دین و مسلک ، وفا ، ، خدا دیکھا
ساری دنیا کا آئینہ دیکھا
میرے پیچھے ہے ڈوبتا سورج
میرے آگے یہ لادوا دیکھا
شب کی آنکھوں میں جاگ کر تنہا
دن کے آنگن میں ناچتا دیکھا
بس خدا کا ہی نام یاد رہے
خواہشوں کی کوئی دعا دیکھا
خود کو طوفاں میں آزمائیں ذرا
ساحلوں کا یہ راستہ دیکھا
خاک چھانی ہے وشمہ دنیا کی
پھر بھی سمجھی نہیں یہ کیا دیکھا