کب تلک ہم کو جدا رکھیں گے سارے فاصلے
دیکھنا مٹ جائیں گے اک دن یہ سارے فاصلے
دوریاں ساری کی ساری ختم ہوتی جائیں گی
جب ہماری قربتیں توڑیں گی سارے فاصلے
راہ کی ساری دیواریں چیرتے بڑھ جائیں گے
اور ہم مل کر فنا کر دیں گے سارے فاصلے
یہ سمندر اور صحرا، یہ کہسار اور بیاباں
طے پہ طے کرتے چلے جائیں گے سارے فاصلے
عظمٰی ہمارے دل کو ہر دم یقیں رہتا ہے
ایک نہ اک دن سمٹ جائیں گے سارے فاصلے