میرے سالگرے میرے تہوار ہیں بے معنی سب ترے بن
کھلتے گلشن یہ پھول ، بہار ہیں بے معنی سب ترے بن
نہ دل میں حسرتِ شمس و قمر ، اگر ترے دل سے ہوئے بے گھر
یہ کوچے ، گلیاں سب دیار ہیں بے معنی سب ترے بن
گونگی ہے یہ زبان میری ، ہے ماتم جیسی مسکان میری
ملے خوشیاں ، ملے سارا سنسار ہیں بے معنی سب ترے بن
کواڑ کھلے ہوں جنت کے ، میں چھوڑ کے جنت پلٹ آؤں
جس جنت میں نہ ہو پیار ہیں بے معنی سب ترے بن
میرے دوست فرشتے بن جائیں ، میری خیر خیریت کو آئیں
پَریاں ہوں میری خدمت گار ہیں بے معنی سب ترے بن
پہاڑ گرا لوؤنگا خود پر ، میں سانسیں روک لوؤں جاؤں مر
تجھے کھو کے میں پاؤں قرار ہیں بے معنی سب ترے بن
اِک تجھ میں بستی ہیں خوشیاں ، اِک تجھ سے سجتی ہیں خوشیاں
نہالؔ ہیروں موتیوں کے ہار ہیں بے معنی سب ترے بن