گھن گھور گھٹا بن ساون برسا تجھ سے ملنے کو یہ دل ترسا بوندوں نے باند چلائے اس دل پر قطرہ قطرہ بن کر قیامت برسا دل کے صحرا پر ہجر کی بجلی کڑکی غم کے ماروں کو لگا اک اور جھٹکا