ساون کی پھلی بارش میں
آج ھم کو بھیگ جانے دے
جو سحر اترا ھے آنکھوں میں
اس سحر میں کھو جانے دے
مت روک آج اس دل کو
اس دل کو پاگل ھو جا نے دے
جو کلیاں کھلی ہیں آنگن میں
ان کلیوں کو مہک جانے دے
توڑ دے آج ان سب حدوں کو
بس عشق میں رنگ جانے دے
سن اے سانوریا اس ساون کو
آج روح میں اتر جانے دے