سب دکھاوہ ھے یار کے اشکوں کا بہنا ہم یہ سمجھے کہ پیار کی علامت ھے اب پڑا معلوم کہ وہ فریب ہستی اسد۔ جھوٹا ھے سراسر سب مطلب کی بدولت ھے