سب پہ وہ مہربان رہتا ہے

Poet: Anwar Kazimi By: anwar kazimi, mississauga

سب پہ وہ مہربان رہتا ہے
ہم سے ہی بد گمان رہتا ہے

دل کا وہ حال ہے تمہارے بعد
جیسے خالی مکان رہتا ہے

وقت نا مہرباں ہے ، اور مجھکو
کیسا کیسا گمان رہتا ہے

مل تو لیتے ہیں ہم گلے لیکن
فاصلہ درمیان رہتا ہے

کیوں چھپاتےہو اشک آ نکھوں میں
کس کو ا تنا دھیان رہتا ہے

شکر کیجئے کہ خانہء دل میں
کوئی تو سخت جان رہتا ہے

وقت کو یوں نہ رائگاں کیجئے
آ خری اِمتحان رہتا ہے

زخم بھر جاتا ہے مگر انور
ایک گہرا نشان رہتا ہے
 

Rate it:
Views: 428
02 Jan, 2013