Add Poetry

سب کچھ سامنے اور خاموش زبانیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

سب کچھ سامنے اور خاموش زبانیں
بے سخن ہیں یہ فراموش زبانیں

خودنمائی تو خوب نمایاں ہوئی ابکہ
اپنے رتبے پہ ہیں افسوس زبانیں

میرے آس پاس دیکھو کیا کیا خزانہ
بے ہمت لوگ اور بیہوش زبانیں

بہت بھٹکی ہیں اپنے اختیار پہ آج تک
اب بھی لگتی ہیں خانہ بدوش زبانیں

یوں تو سنجیدگی کا ہے ردم ہی اپنا
پھر کیوں ہیں اتنی یہ ٹھوس زبانیں

کبھی کردار پر تو کبھی قسمت کے آگے
ہردم ہر دفعہ رہی یہ دوش زبانیں

 

Rate it:
Views: 228
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets