سبھی جانتےہیں مجھ میں دوغلاپن نہیں ہے
چاچا کیدو گواہ ہے کہ برامیراچلن نہیں ہے
اب رانجھا بھی مجھ سے خفارہنے لگا ہے
کہتا ہے ہیرنےسناہے صاف تیرا من نہیں ہے
جو کوئی مجھےدوستی کاایک موقعہ دے گا
وہی کہےگاتجھ جیساکوئی سجن نہیں ہے
کچھ لوگ مجھ سے یوں ہی خفارہنےلگے ہیں
مگر میری تو کسی سے ان بن نہیں ہے
شہر کا بچہ بچہ میری شرافت کا گواہ ہے
کون کہتا ہے کہ اصغر پاک دامن نہیں ہے