Add Poetry

سبھی سیکھتے ہیں یہاں پھر چلنا آتا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

سبھی سیکھتے ہیں یہاں پھر چلنا آتا ہے
کسے سہاروں سے پہلے یوں اٹھنا آتا ہے

پھسل جاتے ہیں پاؤں ترغیب کیئے بغیر
راہوں کو آج بھی خوب ورغلانا آتا ہے

تم فن مصور سمجھو یا محروم ان کو
عاشقوں کو تو ہر درد جھیلنا آتا ہے

شبنم اور دھوپ کا وصال ہوا جب سے
کلیوں نے کہدیا کہ ہمیں کھلنا آتا ہے

نینوں کی مدہ ابکہ پینے کی ضد تھی
آنکھوں کو تو ہر طرح سے بہکانا آتا ہے

محبت کی ڈوری کھچنے سے پہلے سنتوشؔ
کسی نے پوچھ لیا تمہیں نبھانا آتا ہے

 

Rate it:
Views: 269
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets