سبھی نظروں کےحصارمیں جوخوبروھے
بیٹھامحفل میں وہ میرےہی روبروھے
حصول اسی کامیرا حاصل جستجوھے
لی جان کےبدلےجس کی آرزو ھے
کوئی پُرکیف سامنظرعجب سرورھے
تنہاچاندچاندنی اورچمکتےہوئےجگنوھے
چھوڑدیاھےہم نےاب عشق پہ لکھنا
اس مضمون کےنکلتےکئی عنواں کئی پہلوہیں
پاؤں تلےیہ پتےکی تڑپتی ہوئی آہیں
“مارڈالاکیوں یہ پت جڑمیراعدوھے“
ادب ولحاظ کرتےہوئےنظریں جھکالئے
بات کرتےورنہ ہم بھی دوبدوھے
تنہاچھوڑدیایارنےرسوا کر کے
پھیلی یہی افواہ تمام شہرمیں کُوبہ کُوھے
درقفس سےذراجھانک کےدیکھنےتودیجیئے
آئی بہارھےشائدرقص کرتی ہوئی خوشبوھے
تن میں اپنےجان میری قیدکئےہوئے
کیاجادوگرنےکوئی ایسامجھ پہ جادوھے
تھوڑڈالابھی محبت نےتوجھکنےنہیں دیا
بس اسی بات پہ سرعائش کاسرخروھے