سحر نو !

Poet: Syed Fahad Altaf Ahmad By: Syed Fahad Altaf Ahmad, Kahror Pacaa Multan

چھوڑ دو وہ باتین پرانی
بھلا دو دن جو بیتا لئے ہو

آؤ شروع کریں اک ابتدا نئی
چلیں وہاں ،جہاں نئی سحر ہو

پھر سے خوشیاں ہوں جہاں پہ
غم کا نہ کوئی ابر ہو

جہاں نہ الم کا کوئی نشاں ہو
رنجشوں کی جہاں نہ کوئی وجہ ہو

آؤ چلیں اس چین کی نگری،
بعد از خدا جہاں میں ہوں یا تو ہو

کچھ کرو تم بھی تو در گزر
کچھ زخم میرا بھی تو کم ہو

آؤ چلیں پھر دور کہیں
جہاں ورق ماضی پے نہ کوئی ماتم ہو

مر مر کے جی تو لوں گا میں احمد
حرف آرزو آخر ہے، تمنا ہے کہ پوری ہو

Rate it:
Views: 556
11 Jan, 2013