سر اٹھا نہ سکے
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR KSAوہ روٹھے ایسے کہ ھم ان کو پھر منا نہ سکے
 لکھے تھے نام جو درختوں پہ وہ مٹا نہ سکے
 
 سہانی رات میں دیکھا تھا اس کے جلوے کو
 نظر میں ایسا سمایا کہ پھر بھلا نہ سکے
 
 اس کے دیدار کی ترسی نگاہ کو ساتھ لئیے
 اسکی گلی میں یوں بھٹکے کہ گھر کو جا نہ سکے
 
 وہ چاند چہرے پہ جھکتا تھا اسکی عبادت کو
 ستارے سجدے میں یوں آئے کہ سر اٹھا نہ سکے
More Love / Romantic Poetry






