سر سے سرک رہا ہے دوپٹہ سنبھالئے

Poet: Fida Sherazi By: Fida Sherazi, islamabad

سر سے سرک رہا ہے دوپٹہ سنبھالئے
جاناں ہمیں نہ اور مصیبت میں ڈالئے

روشن جبیں ہیں آپ کی مانند آفتاب
زلفوں کو مت بکھیریے دن کو نہ ڈھالئے

کچھ بھی طلب نہیں ہمیں بزم جہاں سے
اک جام اور دیجئے پھر جاں نکالئے

ملنا نہیں تو پہلے سا اک عہد ہی سہی
کچھ تو خیال کیجئے یوں تو نہ ٹالئے

رنگ قضا کو دیکھ کے تقدیر رو پڑی
قبر فدا پہ موت نے آنسو بہا لئے

Rate it:
Views: 799
22 Nov, 2010