اس سے بچھڑکر مجھے سکون نہیں ہے اس کی چاہت کا سر میں اب جنون نہیں ہے کیا بتاؤں میں اس کے ہاتھوں کیسےقتل ہوا اس کی عدالت سنتی میرا بیان نہیں ہے بے درد دنیا میری کوئی بات سنتی ہی نہیں سمجھتےہیں ہمارےمنہ میںزبان نہیں ہے