Add Poetry

سر پر جو تیری چاہتوں کا سائبان ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائشیا

سر پر جو تیری چاہتوں کا سائبان ہے
وہ آج میری خواہشوں کا امتحان ہے

بل کھا رہی ہے پھر سے سمندر میں زندگی
کشتی کے ساتھ ڈوبتا اک بادبان ہے

کھویا ہوا ہے میں نے جو اس ذات کا سکوں
اک روز مل ہی جائے گا مجھ کو گمان ہے

ہے مجھ کو وطن اب بھی تری آبرو عزیز
تو میری سر زمیں ہے مرا گلستان ہے

ہے کوئی آج جو مجھے پھر سے سمیٹ لے
بکھری ہوئی ہوا میں مری داستان ہے

اس زندگی کا آج نشانہ خطا نہ ہو
ہاتھوں میں اپنے زہر کا تیر و کمان ہے

ہجرت کی کالی رات میں ایمان ہے مرا
لوٹے گا وشمہ وہ جو مرا ہم زبان ہے

Rate it:
Views: 576
14 Aug, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets