سرد ھوا تھی
یاد پیا کی
رات بھی کالی
کالی گھٹا تھی
لبوں پہ میرے
بھولی دعا سی
ھوا تھی چنچل
آگ لگا دی
جوانی تھی سونا
خاک ملا دی
عمر کی چاندی
یونہی گنوا دی
لوگ تھے جھوٹے
زندگی خفا سی
سچ سنا تو
ہنسی اڑا دی
حبیب کی باتیں
باتیں جدا سی