اس سرد ھوا کے جھونکے نے مستی کی لھر برپا کردی، عارضٰٰہ عشق میں ًمبتلا کر کے زندگی مجھ سے رسوا کردی خیال کسی کے آنے لگے جو سانس جڑی تھی جدا کردی جس چیز کو میں نے ڈھونڈا تھا وہ چیز ناجانے کہاں کردی،،