ٹوٹ کر چاہنے کی سزا ہم نے پائی
ان سے بےوفائی زمانے سے رسوائی
تھا برہم بہت جن کی وفاؤں پر ہمیں
انہیں کے ہاتھوں دل کی چوٹ کھائی
وہ دیتے رہے دلاسہ ہمیں وفا کا
بناتے رہے تماشہ ہماری جفا کا
وہ کرتے رہے رسواہ ہمیں دربدر
میری مخلصی میرے کسی کام نہ آئی