سزا

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

تم تو زندہ ہو دلربا ہو کر
مر گئے ہم تو با وفا ہو کر

کیسے کہہ دوں کہ بھول جاؤں گا
مر نہ جاؤں کہیں جدا ہو کر

ایک غلطی کی یوں ملی ہے سزا
رہ گیا ہوں میں غم زدہ ہو کر

تم نے توڑا ہے مجھ تعلق یوں
جانے کس شک میں مبتلا ہو کر

میں بھی بھٹکا بہت ہوں صحرا میں
کھو گیا وہ بھی ہے جدا ہو کر

جتنا چاہوں کرو ستم مجھ پر
جی اٹھوں گا میں پھر شفا ہو کر

لوگ تجھ کو بھی دیں گے دھوکہ یہاں
دیکھ لے تو بھی خیر خواہ ہو کر
 

Rate it:
Views: 518
19 Aug, 2019