سزا
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiتم تو زندہ ہو دلربا ہو کر
مر گئے ہم تو با وفا ہو کر
کیسے کہہ دوں کہ بھول جاؤں گا
مر نہ جاؤں کہیں جدا ہو کر
ایک غلطی کی یوں ملی ہے سزا
رہ گیا ہوں میں غم زدہ ہو کر
تم نے توڑا ہے مجھ تعلق یوں
جانے کس شک میں مبتلا ہو کر
میں بھی بھٹکا بہت ہوں صحرا میں
کھو گیا وہ بھی ہے جدا ہو کر
جتنا چاہوں کرو ستم مجھ پر
جی اٹھوں گا میں پھر شفا ہو کر
لوگ تجھ کو بھی دیں گے دھوکہ یہاں
دیکھ لے تو بھی خیر خواہ ہو کر
More Love / Romantic Poetry






