دیکھو یوں نہ خود کو سزا دو
اچھا ہے خود کو بسا لو
چاند تو ہر ایک کا خواب ہے
اور کسی کا چاند خود کو بنا لو
بس جاؤ کسی کے دل میں
ہاں اپنا کسی کو بنا لو
دیکھو تنہا رہ کر یوں نہ خود کو سزا دو
جلتا نہ رہے جیون تمہارا
اس آگ کو بجھا دو
دنیا ہے ہی کہاں میرے پاس
خود کو اب یہ سمجھا دو