Add Poetry

سمندر نہیں دیکھا

Poet: Azhar By: Mohammad Azhar Nazir, doha qatar

بجلی سی لپک جاتی ہے بیاں سنتے ہیں رہتے
جب پردہ اٹھا کرتا ہے وہ منظر نہیں دیکھا

تیرے رعب حسن مغرور کا ہے انداز بیاں اور
جو تجھ کو فتح کر لے سکندر نہیں دیکھا

ان حسیں آنکھوں میں میں دور تک اترا
منزل کا پتا نام نشاں ستمگر نہیں دیکھا

محفل میں بھری چھو کے تیرا ہاتھ ہی گزرے
ساحل تک ہی پہنچے ہیں سمندر نہیں دیکھا

اظہر ہے وہیں کوچہ جاناں میں شب روز
باہر سے نظر رکھے ہے اندر نہیں دیکھا
 

Rate it:
Views: 285
09 Sep, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets