سنا ہے محبتیں برسی ہے رات بھر

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

سنا ہے محبتیں برسی ہے رات بھر
دید کو آنکھیں ترسی ہے رات بھر

سنا ہے جگنوؤں نے آنکھوں سے
کی ہیں جی بھر کے باتیں رات بھر

سنا ہے تنہائی نے تاروں کی محفل میں
کی ہیں ان پر عنایتیں رات بھر

سنا ہے چاند بھی تکتا رہا ہے پیار سے
مسکراتی رہی میری اُنکھیں رات بھر

سنا ہے رنگ بھی رقص کرتے ہیں جھوم کر
کرتے رہے ہیں شرارتیں رات بھر

سنا ہے رات بھی مسکراتی رہی دیر تک
کرتی رہی خود سے باتیں رات بھر
 

Rate it:
Views: 416
16 Jul, 2014