سنبھلتے سنبھلتے

Poet: UA By: UA, Lahore

سنبھلتے سنبھلتے سنبھل ہی گیا
بہلتے بہلتے بہل ہی گیا

دل کا پریشاں پریشان عالم
بدلتی رتوں سا بدل ہی گیا

سنبھالے رکھا دل کو برسوں مگر
تیری ایک نظر سے پھسل ہی گیا

تیری شوخ طبیعت نے جادو کیا
تو یہ سادہ دل بھی اچھل ہی گیا

عظمٰی یہ دل بے وفا ہو گیا
پہلو سے میرے نکل ہی گیا

Rate it:
Views: 567
23 Mar, 2009