کیوں بے وجہ دل بے تاب ہوا جاتا ہے
کیا یہ ُاسی کا ارمان ہیں جو خواب ہوا جاتا ہے
نیید سے بھری تھی آنکھیں اور کہا معلوم تھا
کہ سنسان راستے پے وصال ہوا جاتا ہے
کیوں رک گیے قدم آگئے بھڑنے سے میرے
شاید ُاس کی باتوں میں ُاس کا حال بیان ہوا جاتا ہے