تم خوش رنگ رنگوں سے معمور
تم مجسم مرمری
تم پھولوں سی نازک
تم جگنوؤں سے روشن
تم بہاروں سی چنچل
تم زندگی سے بھرپور
سنو
تم مجھے دور دور سے ملا کرو
کہیں میرے آلودہ جسم وروح کی زد میں نہ آجاؤ
اور میری طرح بے نور نہ ہوجاؤ
دینے کو میرے پاس
فقط لفظوں کہ اور کچھ بھی نہیں
دیکھو
تم سے زندگی ابھی بہت خوش ہے
اور تم بھی زندگی سے
میری دعا، کہ تم دونوں ہمیشہ ساتھ رہو
میرے تو جسم میں کچھ قید ہے
اور، جس دن وہ آزاد ہوا
زندگی نے مجھے بھی آزاد کردینا ہے
مگر تمہیں جینا ہے
زندگی کے لئے اور اپنے لئے