یہ نشیلی آنکھیں
یہ بھیگی زلفیں
یہ سمٹا سا آنچل
یہ پھیلا سا کاجل
یہ بہکے قدم
لڑکھڑاتی جوانی
یہ بیتاب دل اور
محبت دیوانی
شگفتہ گالوں پہ
یہ میری نشانی
سنائے گی آوارہ خوشبو
تیری میری کہانی
لوگ پہچان لیں گے
مجھے جان لیں گے
ہمارا ملن
نہ بن جائے فسانہ
سنو جان جاناں
ابھی باہر نہ جانا