سنو جاناں دسمبر پھر آگیا ہے تیری یاد کے وہ سارے منظر وہ سب لمحے پھر سے آن بیٹھے ہیں پلکوں کے دریچوں پر سنو جاناں دسمبر پھر آ گیا ہے