سوچا ہے تمہیں اپنا بنا کر رکھوں
سیاہ رات کا تمہیں چاند بنا کر رکھوں
تیری نظر ء محبت ہو فقط میرے لئیے
اور میں دنیا سے تمہیں چراء کر رکھوں
دیکھیں تو تجھے لوگ فقط میرا کہیں
میں یوں تجھے خود میں چھپا کر رکھوں
ہر صبح تیری آمد کا امکان لئیے ہے
ہر شام تیرے خواب سجا کر رکھوں
اے زندگی اتنی بھی تلخ نہ ہو
میں کب تلک تیرے ناز اٹھا کر رکھوں
تیری ذات ہی سرمایہ ہے عنبر میرے لئیے
میں تو مفلس ہوں جو اسے گنواء کر رکھوں