سوچتا ہوں اکثر کے تیرا نصیب ہو جاؤں
نہ رہے کسی اور کی آرزو تجھے
کبھی جو ہو ممکن میں تیرے اتنے قریب ہو جاؤں
وہ لوٹ آۓ گا تیری زندگی میں
جسکا انتظار تجھے آج بھی ہے
مانا وقت نے کی ہے بے وفائ تجھ سے لیکن
میری دعاوں میں اثر آج بھی ہے
مدت سے کوئ شخص رلانے نہیں آیا
جلتی ہوئ آنکھوں کو بجھانے نہیں آیا
کہتے تھے ہم ساتھ جیئیں گے مریں گے
اب روٹھ گئے ہیں تو منانے نہیں آیا