Add Poetry

سوچتا ہوں کہ یادوں میں سروُر نہ ہوتا تو کیا ہوتا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

سوچتا ہوں کہ یادوں میں سروُر نہ ہوتا تو کیا ہوتا
اپنی چاہت کا رخ بھی مغرور نہ ہوتا تو کیا ہوتا

ملنا اور مل کر بچھڑنا تو مقدر کی بات ہے
اِس تصفییے سے کوئی مسروُر نہ ہوتا تو کیا ہوتا

یہ عاجزیاں تو فقط موجودہ عالم کا ورثہ ہے
کوئی دل کے حال سے مجبور نہ ہوتا تو کیا ہوتا

کچھ پانے کی ضد میں کھونے کا خیال کہاں
ہر امنگ پہ ہنگامہ ضرور نہ ہوتا تو کیا ہوتا

اپنے آپ میں تو بس خودپسندی پھیل گئی
اس طرح مزاج کو غرور نہ ہوتا تو کیا ہوتا

جو چُن لی ہیں راہیں ان کے تلاطم سے پوچھو
اگر منزلوں کا پتہ دور نہ ہوتا تو کیا ہوتا

 

Rate it:
Views: 310
01 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets