سوچو تو نتیجہ کوئی نہیں
Poet: sangla hill By: muhammad nawaz, sangla hillہم دیوانوں کی دنیا کے
 دستور نرالے ہوتے ہیں
 چہرے پہ سجا کے خوشیوں کو
 غم دل میں پالے ہوتے ہیں
 تم کیا جانو ان لوگوں کو
 تم کیا سمجھو ان روگوں کو
 جن روگوں کا اس دنیا میں
 اب دست مسیحا کوئی نہیں
 ان لوگوں کو تم کیا جانو
 ان لوگوں کو تم کیا سمجھو
 کہ جن کے دکھتے سینے میں
 پانے کی تمنا کوئی نہیں
 وحشت کے تقاضے سارے ہیں
 حاصل کا تقاضہ کوئی نہیں
 ان عشق کے مارے لوگوں کے
 دکھوں کا مداوہ کوئی نہیں
 یہ کرچی کرچی پرتو ہیں
 تکمیل سراپا کوئی نہیں
 تم چلنا چاہو سنگ ان کے
 کچھ رستہ تو چل سکتے ہو
 لیکن منزل کے دھوکے میں
 انکے ہاتھوں میں ہاتھ نہ دو
 سن لو انکی ساری باتیں
 سب لفظ سجا لو سینے میں
 ہاں لیکن میری بات سنو
 انکا وحشت میں ساتھ نہ دو
 انکی وحشت وہ وحشت ہے
 کہ جس کا کنارہ کوئی نہیں
 دیکھو تو یہ ہیں سارا عالم
 سوچو تو نتیجہ کوئی نہیں
 
 پہلے دیوانے لوگ کے نام سے انگلش میں ارسال کی جا چکی ہے







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 