سوچوں میں حسن ناز کی رعنائیاں بھی ہیں
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillگو راستے میں عشق کے تنہائیاں بھی ہیں
 یہ کم ہے کہ ہمراہ تیری پنہائیاں بھی ہیں
 
 قوس قزح کو دیکھ کے یہ راز کھلا ہے
 رود فلک میں آپکی انگڑائیاں بھی ہیں
 
 یہ سوچ کے لب سی لئے ہیں جان بہاراں
 اس داستاں میں روح کی رسوائیاں بھی ہیں
 
 اک قطرہ ء نشاط نہیں اسکی نظر میں
 قسمت میں ابھی سیپ کے گہرائیاں بھی ہیں
 
 بس حسرت و امید سے بہلے گا کہاں دل
 سوچوں میں حسن ناز کی رعنائیاں بھی ہیں
 
 اک کھیل نہیں ندرت اظہار تمنا
 لفظوں کے ساتھ وقت کی پرچھائیاں بھی ہیں
More Love / Romantic Poetry






