سوچوں میں حسن ناز کی رعنائیاں بھی ہیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

گو راستے میں عشق کے تنہائیاں بھی ہیں
یہ کم ہے کہ ہمراہ تیری پنہائیاں بھی ہیں

قوس قزح کو دیکھ کے یہ راز کھلا ہے
رود فلک میں آپکی انگڑائیاں بھی ہیں

یہ سوچ کے لب سی لئے ہیں جان بہاراں
اس داستاں میں روح کی رسوائیاں بھی ہیں

اک قطرہ ء نشاط نہیں اسکی نظر میں
قسمت میں ابھی سیپ کے گہرائیاں بھی ہیں

بس حسرت و امید سے بہلے گا کہاں دل
سوچوں میں حسن ناز کی رعنائیاں بھی ہیں

اک کھیل نہیں ندرت اظہار تمنا
لفظوں کے ساتھ وقت کی پرچھائیاں بھی ہیں

Rate it:
Views: 568
29 Apr, 2012