سوکھے صحرا کا پھول سہی
جلے سپنوں کی خاک تھی
رات کی آنکھوں کا جگنو بنا دیتا
حسرتوں کا اسیر تھی
چاہتوں کا بکھری خوشبو بنا دیتا
بکھرے ذروں کی
بکھری کہانی تھی
کرنوں کے مسکراتے پھول
محبت کی بنفشی لو بنا دیتا
لمحہ لمحہ پگھلتی زندگی سے
خزاں ذدہ اشجار سے
الفت کی پاکیزہ کلیوں کو چنکر
میرے دامن کو سجا دیتا
یادوں کے بھٹکے لمحات سے
روشن لمحوں کی آغوش میں
نوخیزسویروں میں لےجاتا
وفا شعار لمحوں کا حصار دیتا
سوکھے صحرا کا پھول سہی