سچ بتاؤ میں یاد نہیں آئی
یا پھر تم نے یاد کرنا نہیں چاہتے
میرے رونے پر کوئی آواز نہیں آتی
یاپھر تم کوئی سوال کرنا نہیں چاہتے
بڑا غرور ہیں تمہیں اپنے ضبط پر
یا پھر میرے سامنے خود کو نیچا کرنا نہیں چاہتے
میری محبت تو فقط تمہارے نام ہے
یا پھر تم اپنی محبت ظاہر کرنا نہیں چاہتے
میری زندگی تو سادہ کاغذ تھی
یا پھر تم مجھے خود میں شامل کرنا نہیں چاہتے
میرا راستا وہ جو تجھ تک جائے
یا پھر تم مجھے اپنی منزل کرنا نہیں چاہتے