Add Poetry

سڑک پر جنگل

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

تم کنارے کھڑے منتظر ہی رہو
یہ سڑک ہے فقط ٹائروں کے لیے
تم بہت سُست رَو
اور یہ وقف ہے
وقت کے تیزرَو دائروں کے لیے
تم کہ حشرات ہو، رینگتے، ناتواں
اور یہ آہنی طائروں کے لیے
تم کھڑے ہی رہو
مُضطرب، منتظر

دوڑتے برق پاروں کو تکتے ہوئے
بڑھ کے پیچھے کو ہٹتے، ججھکتے ہوئے
اور مشینی درندے جھپٹتے ہوئے
ان سے بچتے، سمٹتے، سرکتے ہوئے

اپنی گہرائی میں ڈوبتی رات تک
راستہ پار کرنے کی خیرات تک
تم کھڑے ہی رہو
یہ سڑک، کہ فقط اک سڑک ہی نہیں
کچھ خیالات کی ترجمانی ہے یہ
اک تصور کی گویا نشانی ہے یہ
اک کتابِِ کُہن کی کہانی ہے یہ
تم کو پیغام اس کی زبانی ہے یہ
”سارے رستے ہیں زور آوروں کے لیے
ہر رکاوٹ ہے تم بے بسوں کے لیے
تم کھڑے ہی رہو

 

Rate it:
Views: 608
05 Dec, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets