سکون

Poet: anis By: anis, Karachi

آنکھ بھر آئے گی دل بھی سکون پائے گا
روبرو جب وہ جانَ بہار آ جائے گا

سانس چلتی ہے لے کے ان کا نام
زندگی اس لمحہ تجھ پہ اعتبار آجائے گا

ہو گی برسات ایسی کے پہلے نہ ہوئی
پیاسی دھرتی پہ اس وقت نکھار آجائے گا

نہ پتہ دن کا اور نہ ہو گی شب کی خبر
موسمِ عشق پہ اس پل خمار آ جائے گا

ان کی دید کو ترستی ان نظروں کو
دیکھ کے ان کو جیسے قرار آجائے گا

ساتھ کا ان کے ایک پنہ بھی مل جائے اگر
انیس� تو جو گن ،جوگن پہ سنگھار آ جائے گا

Rate it:
Views: 777
18 Jun, 2014