بے رنگ سہانی آنکھوں نے کئ سپنے سجائے تھے
دل بھی ٹوٹ کے بکھرا تھا کئ اشک بھی بہائے تھے
سمجھ نہ پاؤں طرز محبت اُس انجان پیار کا
وہ ھے سب سے الگ تھلگ جس کے خواب سجائے تھے
کبھی سوچوں وہ میرا ھے، کبھی لگے وہ غیر سا
اُس کے ساتھ گزرے لمحات نایاب میرا سرمایہ تھے
تاروں سے مانگ سجا کر اُس نےروشن میری دنیا کی
پیار کے بندھن میں بندھ کر ارمان سبھی سجائے تھے
اُس کا ساتھ ہی مجھ کو یوں دھنک سالگتا ھے
رنگ ہی رنگ ہیں اُس کے سنگ جو دل کو بہت ہی بھائے تھے
اب یاد ہی اُسکی باقی ھے اور وہ گزرے پل
ناشناسا ھو گئے لوگ وہ کبھی جو ہمارے ہرجائ تھے