سینے میں جلن آنکھوں میں طوفاں سا کیوں ہے

Poet: SHEHEER YAR By: JAVED MEHMOOD, FUJAIRH

سینے میں جلن آنکھوں میں طوفاں سا کیوں ہے
اس شہر میں ہر شخص پریشاں سا کیوں ہے

دل ہے تو دھڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے
پتھر کی طرح بے حس و بے جان سا کیوں ہے

تنہائی کی یہ کون سی منزل ہے رفیقو
تا حد نظر ایک بیابان سا کیوں ہے

ہم نے تو کوئی بات نکالی نہیں غم کی
وہ زود پشیمان پشیمان سا کیوں ہے

کیا کوئی نئ بات نظر آئی ہے ہم میں
آئینہ ہمیں دیکھ کے حیران سا کیوں ہے

Rate it:
Views: 483
08 Jun, 2013