ہوں محبتوں کا غلام شاعر
نہ سمجھو مجھے عام شاعر
نہیں مانگتا کچھ آپ سے یہ
ہے کرنے آیا بس سلام شاعر
جو گزرتی دل پہ اسکے اکژ
بناتا ہے اسے ہی کلام شاعر
نہیں کوئی اس سے بچا کھبی
ہیں مبتلا ء عشق تمام شاعر
کسی اک پل کیلئے ہی نہیں
ہوتا ہے شاعر صبح شام شاعر
زباں پہ یہ لفظ جڑ گیا ہے ایسے
جو پوچھے کوئی بتاؤ نام شاعر