Add Poetry

شام ہوتی رہی سائے ڈھلتے رہے

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: محمد قاسم, UK

شام ہوتی رہی سائے ڈھلتے رہے
بیٹھے چوکھٹ پہ ہم ہاتھ ملتے رہے

ہجر کی ظلمتوں میں میں ڈوبا رہا
دیپ یادوں کے سب یونہی جلتے رہے

جو بھی سوچا تھا کچھ وہ کہا نہ گیا
کتنے ارمان دِل میں مچلتے رہے

اپنا رستا نہ تھا اپنی منزل نہ تھی
آپ کی کھوج میں پھر بھی چلتے رہے

میرے حالات تھوڑے سے کیا ڈھل گئے
رنگ سارے جہاں کے بدلتے رہے

زندگی ایک ”ایسا تماشا“ بنی
دِل زمانے کے جس سے بہلتے رہے

تم سے دیپک زباں بھی نہ بدلی گئی
لوگ چہرے ہزاروں بدلتے رہے

Rate it:
Views: 62
08 Aug, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets