ھمارا دل سویرے کا سنھری جام ھو جائے
چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ھو جائے
زمیں پہ چاند اُترے اور ستارے بام ھو جائے
تمہارے نام کی اک خوبصورت شام ھو جائے
مجھے معلوم ہے اسکا ٹھکانہ اور کیا ھو گا
پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ھو جائے
عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ھو گیا آخر
محبت کی حویلی جس طرح نیلام ھو جائے