شاید یہ اعتبار ہمیشہ نہ رہے گا
میرا تمہارا پیار ہمیشہ نہ رہے گا
دیکھو یہ کٹھن وقت تو ہے زیست کا حصہ
گھبرا نہ میرے ہار ہمیشہ نہ رہے گا
کیا بات ہو جو تم اگر آجاؤ اسی پل
آنکھوں کو انتطار ہمیشہ نہ رہے گا
وہ آج ہے تو تم اُسے اپنا ہی لو ندیم
دیکھو وہ جانثار ہمیشہ نہ رہے گا